6سال کے دوران برقی کی خریدی پر 17480کرور کے بے جا مصارف، تحقیقات کروانے کمار سوامی کا مطالبہ
گلبرگہ15؍جولائی ( اعتمادنیوز) : سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمار سوامی نے
برقی خریدی میں بڑے پیمانے پر بد عنوانیاں ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔
اُنہوں نے آج کرناٹک اسمبلی میں وزرت ایندھن کے مطالبات زر پر ہوئے مباحث
میں حصہ لیتے ہوئے گذشتہ20سالوں کے دوران برقی خریدی اور درستگی کے اُمورپر
کئے گئے مصارف کی ہاؤس کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا۔
ایچ ڈی کمار سوامی نے اعداد و شمار بیان کرتے ہوئے کروڑوں روپیوں کی
بدعنوانیوں کی تفصیلات بیان کی ۔ اُنہوں نے بتایا کہ گذشتہ6سالوں کے دوران
برقی خریدی کے لئے 17480.5کروڑ روپیوں کے بے جا مصار ف کئے گئے ہیں ۔
اُنہوں نے سابقہ بی جے پی حکومت اور ایس ایم کرشنا حکومت میں برقی خریدی
اور درستگی کے لئے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کئے جانے کا الزام عائد کیا ۔
کمار سوامی نے بتایا کہ بی جے پی حکومت میں سال2006-07کے دوران برقی خریدی
پر 16.63کروڑ کے مصارف کئے گئے جبکہ سال2012-13کے دوران برقی خریدی کے
مصارف میں 4839.27کروڑ کا اضافہ ہوا ۔ 2013-14تک برقی خریدی پر کل
17480.5کروڑ کے مصارف کئے گئے ہیں ۔ سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمار سوامی نے
مزید کہا
کہ چیف منسٹر بی ایس یڈی یورپا کے دور میں وزیر اینڈھن شوبھا
کرلاندجے نے برقی ٹرانس فارمرس کی تنصیب و تبدیلی پر 400کروڑ کے مصارف کئے
لیکن یہ ٹرانس فارمر کہاں کہاں نصب اور تبدیل کئے گئے اس کا کوئی ریکارڈ
موجود نہیں ۔ چیف منسٹر ایس ایم کرشنا کی حکومت میں دیہی علاقوں میں برقی
سربراہی کو بہتر بنانے کے منصوبہ پر 600کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ لیکن دیہی
علاقوں میں برقی سربراہی میں کسی قسم کا سدھار نہیں ہوا۔ کمار سوامی نے
برقی خریدی اور درستگی کے لئے کئے گئے مصارف میں بڑے پیمانے پرہوئی بد
عنوانیوں کی ہاؤس کمیٹی کے ذریعہ اندرون3ماہ تحقیقات کروانے اور خاطیوں کے
خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔ سابق چیف منسٹر ایچ
ڈی کمار سوامی کی جانب سے کرناٹک اسمبلی میں برقی خریدی کی مقدار اور مصارف
میں کئے گئے اضافہ کی اعداد و شمار کے ساتھ بیان کردہ تفصیلات اس طرح ہیں ۔
برقی خریدی کی مقدار میں اضافہ
2007-08 0.1فیصد
2008-09 4.69 فیصد
2009-10 4.24فیصد
2010-11 16.42فیصد
2011-12 11.77فیصد
2013-13 19.29فیصد
2013-14 11.02فیصد
برقی خریدی کے مصارف میں ہوا اضافہ
2006-07 16کروڑ
2007-08 28کروڑ
2008-09 1337کروڑ
2009-10 1155کروڑ
2010-11 3903کروڑ
2011-12 3035کروڑ
2012-13 4839کروڑ
2013-14 3191کروڑ